سوال
میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی میاں اپنی بیوی کو طلاق دیتاہے اور اس وقت طلاق دیتاہے جب کہ عورت کے پیٹ میں بچہ بھی ہے،تو شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ کیااس صورت میں طلاق ہوتی ہے یانہیں ؟
جواب
یہ یاد رکھیں کہ بغیر کسی شرعی مجبوری کے بیوی کو طلاق دینا انتہائی ناپسندیدہ ہے، اس لیے اگر میاں بیوی میں ناچاقی ہو اور خصوصاً جبکہ وہ صاحب اولاد بھی ہوں تو طلا ق کے بجائے دونوں حتی الامکان آپس میں اس رشتہ کو برقراررکھنے کی کوشش کریں، تاہم اگر طلاق دینا ناگزیر ہواور اس کے علاوہ کوئی صورت باقی نہ ہو تو حالت حمل میں بھی طلاق دی جاسکتی ہے اوربیوی کے حاملہ ہونے کی صورت میں دی جانے والی طلاق واقع ہوجائے گی۔اور عورت کی عدت وضع حمل (یعنی بچہ کی پیدائش)سے مکمل ہوگی۔(ہدایہ، کتاب الطلاق ، 2/356)