امام کے ساتھ رکوع میں شامل ہونا

-->

سوال

بسااوقات ہم جماعت شروع ہونے کے بعد جب نمازمیں شامل ہوتے ہیں اورامام صاحب رکوع میں ہوتے ہیں ،ہم رکوع میں جاتے ہیں توکبھی توسبحان ربی العظیم  پڑھ لیتے ہیں اورکبھی ایساہوتاہے کہ ہمارے جاتے ہی امام صاحب رکوع سے کھڑے ہوجاتے ہیں ،اب ہماری یہ رکعت شمار ہوگی یانہیں؟

جواب

اگرکوئی شخص جماعت کی نماز میں اس وقت شامل ہوتاہے جب امام رکوع میں جاچکاہوتواس صورت میں اگریہ شخص رکوع میں شامل ہوگیا اور اس نے امام کوعین رکوع کی حالت میں پالیاتویہ رکعت مل گئی،خواہ اس کے رکوع میں جانے کے بعد امام فوراً ہی رکو ع سے اٹھ جائے اوراس کورکوع کی تسبیح بھی پڑھنے کاموقع نہ ملے،جب بھی یہ رکعت شمار کی جائے گی۔اوراگربعد میں آنے والے شخص کے رکوع میں پہنچنے سے پہلے ہی امام رکوع سے اٹھ گیاتواس صورت میں یہ رکعت نہیں ملی،امام کے سلام پھیرنے کے بعد اس رکعت کولوٹاناہوگا۔(حلبی کبیر،صفۃ الصلوۃ،ص:٣٠٥،ط:سہیل اکیڈمی-مجمع الأنھرشرح ملتقی الأبحر،فصل صفۃ الشروع فی الصلوۃ،1/14،ط:دارالکتب العلمیۃ بیروت)

اپنا تبصرہ بھیجیں