سوال
اللہ تعالیٰ کانام لے کر قسم کھانایہ تو مشہورہے ، سوال یہ ہے کہ ہمارے ہاں قرآن کریم کی قسم کھائی جاتی ہے،بعض لوگ اسے قسم مانتے ہیں اوربعض کہتے ہیں کہ قرآن کریم کی قسم نہیں ہوتی،اس کاجواب دے دیں۔
جواب
قرآن کریم کی قسم کھاکرکوئی بات کہی جائے توایسی قسم منعقد ہوجائے گی،یعنی اگراب اس بات کے خلاف کرے گاتوقسم توڑنے کاکفارہ اداکرناپڑے گا۔قرآن کریم کی قسم متعارف ہے یعنی عوام میں رائج ہے،اس لیے فقہاء لکھتے ہیں کہ قرآن کریم کی قسم کھانے سے بھی قسم ہوجاتی ہے،فتاویٰ عالمگیری میں ہے:”أما فی زماننا فیکون یمینا ، وبہ نأخذ ، ونأمر ، ونعتقد ، ونعتمد، وقال: محمد بن مقاتل الرازی لو حلف بالقرآن قال: یکون یمینا ، وبہ أخذ جمہور مشایخنا رحمہم اللہ تعالی کذا فی المضمرات ”۔ (امددالاحکام ، کتاب الأیمان والنذور، 3/38،ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی۔فتاویٰ ہندیہ،کتاب الأیمان،2/53 ،ط:رشیدیہ)