وتر کی رکعات اور پڑھنے کا طریقہ

-->

سوال

وترپڑھنے کاصحیح طریقہ کیاہے؟اوروتر کتنی رکعات تک پڑھے جاسکتے ہیں؟احادیث کی روشنی میں جواب دیں۔

جواب

وترکی نمازبھی مغرب کی طرح تین رکعت ہے،اس کے پڑھنے کاطریقہ بھی وہی ہے جوفرض نمازوں کاہے، فرق صرف اتناہے کہ فرض کی صرف دورکعتوں میں سورہئ فاتحہ کے بعد سورت ملائی جاتی ہے،اوروترکی تینوں رکعتوں میں فاتحہ کے بعدسورت ملانے کاحکم ہے،اورتیسری رکعت میں سورہ فاتحہ اوردوسری سورت ملانے کے بعدتکبیرتحریمہ کی طرح دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاکرتکبیرکہے اورہاتھ باندھ کرآہستہ سے دعائے قنوت پڑھے۔

کتب احادیث میں سے مستدرک حاکم،شرح معانی الآثارللطحاوی میں یہ روایت موجودہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم وترکی تین رکعات ایک سلام کے ساتھ ادافرماتے تھے،اورسنن ترمذی،سنن نسائی اورسنن ابی داود کی روایات میں یہ بھی آتاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وترکی پہلی رکعت میں سورہ اعلیٰ،دوسری رکعت میں سورہ کافرون اورتیسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھتے تھے۔(فتاویٰ عالمگیری،1/111،کتاب الصلوۃ،الباب الثامن فی صلوۃ الوتر،ط:رشیدیہ)

اپنا تبصرہ بھیجیں