سوال
میری اہلیہ بازارمیں خریداری کے لئے گئیں،اوردکان سے سامان خریدنے کے بعد انہوں نے سترروپے واپس لئے ،وہیں دکان کے باہرپچاس روپے پڑے ہوئے تھے ،میری اہلیہ نے اس نیت سے کہ شایدیہ مجھ سے گرے ہوں گے اٹھالئے ،گھرآکرپتہ چلاکہ ان کے پیسے تومکمل تھے یہ تو گرے ہوئے پچاس روپے اٹھالئے ہیں،اب کیاکریں؟پچاس روپے وہیں لے جاکرچھوڑدیں؟کیونکہ اب اس رقم کے مالک کے ملنے کاکوئی امکان نہیں ہے،بازاروں میں توروزہزاروں افرادآتے جاتے ہیں۔
جواب
اس رقم کاحکم لقطہ(یعنی گری پڑی ہوئی کسی چیز کے ملنے) کاہے،اورلقطہ کاحکم یہ ہے کہ اولاً اس کے مالک کوتلاش کیاجائے، اگر اس چیزکامالک یامالک کے ورثہ نہ ملیں تواسے مالک کی طرف سے فقراء پرصدقہ کردیاجائے،البتہ جس شخص کووہ چیزملی ہے اگروہ خود محتاج ہوتواپنے استعمال میں بھی لاسکتاہے۔صورت مسؤلہ میں اگرمذکورہ رقم کے مالک کے ملنے کی امیدنہیں تواسے مالک کی طرف سے صدقہ کردیں،اس طرح کرنے سے بری ہوجائیں گے۔ (ردالمحتار،کتاب اللقطۃ،4/279،ط:سعید-الفتاویٰ الھندیۃ،کتاب اللقطۃ،2/289،ط:رشیدیہ)