بارش کے پانی کی چھینٹوں کا حکم

-->

سوال

مفتی صاحب ! آپ کو معلوم ہے آج کل کراچی میں بارشیں ہورہی ہیں، میں اپنے آفس موٹرسائیکل پر آتاہوں، راستے میں سڑکوں پر پانی کھڑا ہوتاہے،گاڑیاں جب گزرتی ہیں تو چھینٹے کپڑوں پر پڑجاتے ہیں ، اب ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟پاک ہیں یانہیں؟اور ان کپڑوں میں نماز ادا کروں تو ہوجائے گی یانہیں؟

جواب

بارش کا پانی جو سڑکوں پر کھڑا ہواگر اس کے چھینٹے کپڑوں کا لگ جائیں تو ان کو دھولینا افضل ہے، اوراگر بغیر دھوئے ان کپڑوں میں نماز پڑھ لی تب بھی نماز ہوجائے گی،فقہاء کرام نے ضرورت کی بنا پر بارش کے چھینٹے لگے ہوئے کپڑوں میں نماز پڑھنے کو جائز لکھا ہے۔البتہ اگر وہ چھینٹیں ناپاک ہوں اور اور کپڑوں پر بھی نجاست کا اثر مثلاً رنگ ، بدبو ظاہر ہوتو اس صورت میں انہیں دھوئے بغیر نماز درست نہیں۔(فتاویٰ تاتارخانیہ،-1/288فتاویٰ شامی،1/324)

اپنا تبصرہ بھیجیں