سوال
میرے قریبی رشتہ داروں میں سے ایک شخص کاانتقال ہواہے،ان کی بیوہ عدت میں ہیں،عدت کے دوران معلوم ہواہے کہ ان کاکہناہے کسی سے بات چیت کرنااور ملنادرست نہیں ہے،اس دوران اتنے پردے کااہتمام ہے کہ گویاانہیں سات پردوں میں رکھاجارہاہو۔مجھے پوچھنایہ ہے کہ عدت کے دوران عورت کسی سے گفتگونہیں کرسکتی؟یاکسی سے ملاقات نہیں کرسکتی؟
جواب
جن افرادسے عدت سے قبل بات چیت اور ملاقات شرعاً جائزتھی اُن سے عدت کے دوران بھی گفتگوکرنااور ملاقات کرناجائزہے،اور جن افرادسے عدت سے قبل گفتگواور ملاقات جائزنہیں تھی،یعنی پردے کاحکم تھااُن سے عدت کے دوران بھی پردہ ہے،یہ سمجھناکہ عدت کے دوران کسی سے گفتگویاملاقات نہیں کرسکتی غلط ہے،اس کی کوئی اصل نہیں۔یعنی محارم رشتہ داروں سے عدت کے دوران گفتگواور ملاقات درست ہے،اورنامحرم یعنی اجنبی افرادسے چاہے عدت ہویانہ ہودونوں صورتوں میں پردہ لازم ہے۔