کیاریح خارج ہونے پر استنجاء کرنالازم ہے؟

-->

سوال

ہمارے علاقوں میں یہ بات عام ہے کہ اگرکسی شخص نے قضائے حاجت سے فارغ ہوکراستنجاء کرلیااور طہارت وپاکی حاصل کرلی ،بعد میں اگروضوٹوٹ جائے مثلاًصرف ہواخارج ہوجائے،یاسوجائے تواب وضوکرنے سے پہلے دوبارہ استنجاء کیاجاتاہے، کیا شرعی طورصرف ریح کے خروج پر وضوسے پہلے استنجاء کرنالازم ہے؟

جواب

چھوٹی یابڑی نجاست سے فارغ ہونے کے بعد استنجاء کرنالازم ہے،چاہے ڈھیلے وغیرہ استعمال کئے جائیںیاپانی سے طہارت حاصل کی جائے۔البتہ ہروضوسے قبل استنجاء کرناضروری نہیں،نیزاگراستنجاء سے فارغ ہونے کے بعد حدث لاحق ہوجائے ، یعنی ریح خارج ہوجائے یاکسی حصہ سے خون نکل آئے،یاکوئی شخص نیندسے بیدارہوا توصرف اس بناء پراستنجاء کرنے کی کوئی حاجت نہیں،صرف وضوکرناکافی ہے،فقہائے کرام نے ہواکے خارج ہونے پراستنجاء کرنے کوبدعت لکھاہے۔البتہ اگرریح خارج ہونے کے ساتھ نجاست بھی خارج ہوجائے تواستنجاء کیاجائے گا۔(فتاویٰ عالمگیری،1/50،ط:رشیدیہ-فتاویٰ شامی،1/335،ط:ایچ ایم سعید)

اپنا تبصرہ بھیجیں