دعاؤں کی قبولیت کے اوقات

-->

سوال

دعاؤں کی قبولیت کاوقت کونساہے؟

جواب

دعاؤں کی قبولیت میں بنیادی دخل دعاکرنے والے کے تعلق مع اللہ اوراس کی اندرونی کیفیت کوہوتاہے،اس کے علاوہ کچھ اوقات اوراحوال بھی ایسے ہوتے ہیں جن میں دعاکی قبولیت کی خاص طورپرامیدکی جاتی ہے،احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اوقات کی نشاندہی فرمائی ہے،چنانچہ ایک حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جوبندہ فرض نمازپڑھے (اور اس کے بعددل سے دعاکرے)تواس کی دعاقبول ہوگی،اسی طرح جوآدمی قرآن مجیدختم کرے (اوردعاکرے )تواس کی بھی دعاقبول ہوگی”۔ ترمذی شریف کی روایت میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اذان اوراقامت کے درمیان دعارد نہیں ہوتی”۔مختلف احادیث سے دعاکی قبولیت کے جوخاص اوقات معلوم ہوتے ہیں وہ یہ ہیں:فرض نمازوں کے بعد،ختم قرآن کریم کے بعد ،اذان اوراقامت کے درمیان، بارانِ رحمت کے نزول کے وقت،جس وقت بیت اللہ آنکھوں کے سامنے ہو،میدانِ جہاد میں،شب قدرمیں،جمعہ کے دن اوررات کے آخری حصہ میں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں