انسانی اعضاء کا عطیہ کرنا

-->

سوال

کیا اعضاء کا عطیہ کرنا دروست ہے ؟

جواب

انسان کو اپنے جسم کواستعمال کرنے کاحق ہے،یعنی اس سے انتفاع حاصل کرسکتاہے،لیکن انسانی اعضاء نہ ہی مال ہیں ،اورنہ انسان اپنے اعضاء کامالک ہے،اس لیے نہ ہی انسان اپنے اعضاء میں سے کسی عضوکوہبہ کرسکتاہے اورنہ عطیہ کرنے کی وصیت کرسکتاہے۔لہذا اپنے اعضاء کازندگی میں یابعد از مرگ کسی کوعطیہ کرناناجائزوحرام ہے،لواحقین کی اجازت کابھی کوئی اعتبارنہیں۔نیز انسان قابل احترام وتکریم ہے،اس کے اعضاء میں سے کسی عضو کو اس کے بدن سے الگ کرکے دوسرے انسان کودینے میں  انسانی تکریم کی خلاف ورزی لازم آتی ہے،اسی بناپرفقہاء کرام نے علاج معالجہ اورشدیدمجبوری کے موقع پربھی انسانی اعضاء کے استعمال کو ممنوع قراردیاہے۔مزیدتفصیلات کے لیے حضرت مولانامفتی محمدشفیع رحمہ اللہ کی کتاب”انسانی اعضاء کی پیوندکاری ”کامطالعہ فرمائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں