سوال
ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاکر فاتحہ پڑھناحدیث کی روشنی میں کیساہے؟
جواب
قبرستان جانادرست ہے، کسی دن یامہینہ کی تخصیص نہ کی جائے،ایصال ثواب بھی شرعاً ثابت ہے۔ چاہے گھر پر کچھ پڑھ کراس کا ثواب مردوں کو بخشا جائے یاقبرستان جاکروہاں کچھ پڑھ کرایصال ثواب کیاجائے دونوں میں کوئی فرق نہیں،ثواب دونوں طریقوں سے برابرپہنچے گا،ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاناضروری نہیں۔البتہ آخرت کی فکر، موت کی یاد اورعبرت حاصل کرنے کے لیے قبرستان جانادرست ہے۔بہت ساری روایات میں موجودہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات بلاجنازہ کے بھی قبرستان تشریف لے جاتے تھے اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت فرماتے تھے،مشکوۃ شریف کی روایت میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی والدہ کی قبرپر تشریف لے گئے اور صحابہ کرام ؓ بھی آپ کے ہمراہ تھے۔نیز رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بکثرت بقیع قبرستان جانابھی ثابت ہے۔ (امدادالاحکام،کتاب السنۃ والبدعۃ،1/206،ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی)