سوال
میرے چار سوالات ہیں پہلاسوال یہ ہے کہ فجر کے بعد قرآن کریم کی تلاوت کررہے ہوں اور اس دوران سورج طلوع ہورہاہو تو کیا ہم تلاوت کو موقوف کردیں یاتلاوت جاری رکھیں؟
جواب
طلوع آفتاب کے وقت قرآن کریم کی تلاوت کرنا درست ہے، طلوع آفتاب کے وقت اگر تلاوت کررہے ہوں تو اسے جاری رکھیں ۔فتاویٰ رحیمیہ میں مفتی عبدالرحیم لاجپوری رحمہ اللہ لکھتے ہیں:”طلوع وغروب اور استواء کے وقت قرآن شریف پڑھناممنوع ومکروہ نہیں ہے،بلاکراہت جائز ہے۔البتہ ان اوقات مکروہہ میں قرآن شریف پڑھنے کے بجائے درود شریف تسبیح وغیرہ ذکر اللہ میں مشغول رہناافضل اور اولیٰ ہے”۔ البحرالرائق میں ہے:”وفی البغیۃ الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فی الأوقات التی تکرہ فیہا الصلاۃ والدعاء والتسبیح أفضل من قراءۃ القرآن۔ولعلہ لأن القراء ۃ رکن الصلاۃ وہی مکروہۃ فالأولی ترک ما کان رکنا لہا”۔(فتاویٰ دارالعلوم دیوبند 1/61،ط:دارالاشاعت کراچی-فتاویٰ رحیمیہ4/89،ط:دارالاشاعت کراچی-البحرالرائق الاوقات المنھی عن الصلوۃ فیھا2/488)