اولاد نہ ہونے کے باوجود بیوہ میراث کی حقدار ہے

-->

سوال

میری اولاد نہیں اور میرے شوہرکاکچھ عرصہ قبل بیماری کی وجہ سے انتقال ہوگیاہے،ان کا مکان اور دیگرچیزیں بھی ہیں، میرے سسرال والے(مرحوم شوہرکے بھائی ،بہن وغیرہ) کہہ رہے ہیں کہ تمہارا(بیوہ کا)وراثت میں کوئی حصہ نہیں چونکہ اولادکوئی نہیں،ساری چیزوں پران کاقبضہ ہے۔ مجھے بتائیں کیاشریعت کی روسے میرے مرحوم شوہرکے ترکہ میں میراحصہ ہے یانہیں؟

جواب

آپ کے شوہرکے انتقال کے بعدان کے ترکہ میں ان کے بھائی بہن وغیرہ کے ساتھ آپ کاحصہ بھی موجود ہے، اولادنہ ہونے کی وجہ سے ترکے سے حصے کوختم نہیں کیاجاسکتا،سائلہ اپنے مرحوم شوہرکی وراثت میںسے اپنے حصہ کی مستحق ہیں،لہذا دیگرورثاء کاسائلہ کومحروم کرناکسی بھی طرح درست نہیں،کسی کے حق پرقبضہ کرنا،یاکسی حقدارکواس کا حق نہ دینابہت بڑاظلم اورسخت گناہ ہے۔ چنانچہ حدیث شریف میں ہے:”حضرت سعیدابن زیدکہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جوشخص کسی کی بالشت بھرزمین بھی ازراہ ظلم لے گاقیامت کے دن ساتوں زمینوں میں سے اتنی ہی زمین اس کے گلے میں بطورطوق ڈالی جائے گی”۔دوسری حدیث میں ارشادہے: ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: خبردار!کسی پرظلم نہ کرنا،جان لو!کسی بھی دوسرے شخص کامال لینایااستعمال کرنااس کی مرضی وخوشی کے بغیرحلال نہیں ہے”۔(مشکوۃ المصابیح،ص:254،255،ط:قدیمی کتب خانہ)

اپنا تبصرہ بھیجیں