ماہ صفرمیں نئے گھرمیں منتقل ہونے کاحکم

-->

سوال

میں چند دن بعد نئے گھرمیں شفٹ ہوناچاہتاہوں،اوراس وقت صفرکامہینہ شروع ہوجائے گا،میری والدہ مجھے شفٹ ہونے سے منع کررہی ہیں،ان کاکہناہے کہ صفرکے مہینہ میں آپ نئے گھرمیں شفٹ نہ ہوں،بلکہ صفرکے مہینے کے ختم ہونے کے بعد شفٹ ہونا،اسی طرح میرے بعض دوستوں کابھی کہناہے کہ اگرآپ صفرکے مہینے میں نئے گھرمیں چلے گئے توزندگی بھرآپ کوپریشانیوں کاسامناکرنے پڑے گا۔آپ بتائیں مجھے کیاکرناچاہیے؟(عابد عباس،کراچی)

جواب

اسلام کی نگاہ میں کوئی مہینہ منحوس نہیں، زمانۂ جاہلیت میں لوگ ماہ صفر کومنحوس سمجھتے  تھے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان خیالات کی سخت تردیدفرمائی ہے،ماہ صفر میں نحوست نہیں ہے ،بلکہ برے اعمال اورغیراسلامی عقائدونظریات منحوس ہیں،ان نظریات کوترک کرکے توبہ کرنی چاہیے،ماہ صفر میں سفرکرنا،شادی کرنا اورنئے گھرمیں منتقل ہوناجائزہے،اس سے کوئی نحوست یاپریشانی لاحق نہیں ہوتی،ماہِ صفرکومنحوس سمجھ کران کاموں سے رک جاناسخت گناہ ہے،الحاصل آپ صفر کے مہینے میں  نئے گھر میں منتقل ہوسکتے ہیں۔(مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح،کتاب الطب والرقی،8/394،ط:عثمانیہ کوئٹہ)

اپنا تبصرہ بھیجیں