زندگی میں اولادکے درمیان مال تقسیم کرنا

-->

سوال

ایک آدمی کے پاس تیرہ لاکھ روپے ہیں، وہ اپنی اولادمیں تقسیم کرناچاہتاہے اپنی زندگی میں ،اہلیہ بھی زندہ ہے،تقسیم کیسے کریں؟

جواب

زندگی میں اولادکے درمیان مال وجائیدادکی تقسیم ہبہ(گفٹ )کہلائے گی،اورہبہ میں تمام اولادکے درمیان برابری کرنی چاہیے،بلاکسی شرعی وجہ کے کسی کوکم اورکسی کوزیادہ دینادرست نہیں،اولاً آپ اپنی ضروریات کے لئے بقدرضرورت رکھ لیں تاکہ کسی کی محتاجی نہ ہو، اپنی اہلیہ کوآٹھویں حصے کے بقدردے دیں ، اورباقی مال کوبیٹوں اوربیٹیوں کے درمیان برابرتقسیم کردیں،بلاوجہ کمی بیشی نہ کریں،البتہ اگراولادمیں سے بعض کوان کی دینداری یااطاعت وفرمانبرداری کی وجہ سے اوروں کی بہ نسبت کچھ زیادہ دیناچاہیں تواس کی اجازت ہے۔ (مشکوۃ المصابیح،ص:265،ط:قدیمی کراچی- فتاویٰ شامی،/696،ط:ایچ ایم سعید)

اپنا تبصرہ بھیجیں